Deobandi Books

ختم نبوت کے متفرق رسائل ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

30 - 132
کہ یہ میرا ہے اور مرزا قادیانی کی طرح کہے کہ آسمانی دفتروں میں میرا ہی نام زید لکھاہوا ہے اور مالک مکان کی جتنی علامات اور نشانات سرکاری کاغذوں میں درج ہیں ان سب کا مستحق برنگ استعارات میں ہوں توبتلائیے کہ آپ کے پاس اس کا کیا جواب ہوگا؟۔ اسی طرح اگر ایک مرد کسی غیر منکوحہ پر اسی حیلہ سے اپنی بی بی ہونے کا دعویٰ کرے یا کوئی عورت اسی مرزائی استعارہ کے بل پس کسی غیر مرد کو اپنا خاوند بتائے یا کوئی ملازم دوسرے ملازم کی تنخواہ وصول کرلے یا کوئی بھنگی بادشاہی محل میں گھس کر شاہی بیگمات کو اسی مرزائی فلسفہ کی طرف دعوت دے۔ یا ایک قتل عمد کا مجرم اپنا جرم اسی مرزائی استعارات کے ذریعہ کسی دوسرے غریب کے سر ڈال دے اور کہے کہ آسمانی دفتروں میں اسی کا نام وہ ہے جو قاتل کے لئے لکھا ہوا ہے تو فرمائیے کہ مرزائی اصول اور ان کے استعارات کی دنیا کو جائز رکھتے ہوئے کسی کو کیا حق ہے کہ ان لوگوں کی زبان بند کرسکے یا ہاتھ روک سکے اور جب نوبت اس پر پہنچ گئی تو خود سمجھئے کہ دین ومذہب تو کیا خود دنیاداری کے بھی لالے پڑجائیں گے۔
	الغرض دنیا کے تمام معاملات بیع وشرائ‘ لین دین‘ نکاح وطلاق‘ جزاء و سزا میں ایک شخص کی تعیین کے لئے جب اس کا نام اور ولدیت وسکونت وغیرہ دو چار وصف ذکر کردئیے جاتے ہیں تو اس شخص کی تعیین وتمیز ایسی حتمی اور یقینی ہوجاتی ہے کہ اس میں کسی شبہ کی گنجائش نہیں رہتی اور کسی دوسرے کی مجال نہیں ہوتی کہ اس کے احوال واقوال کو اپنی طرف منسوب کرسکے اور اس کی مملوکات میں تصرف کرسکے۔ نہ یہاں کوئی استعارہ چل سکتا ہے نہ مجاز۔ دنیا کے تمام کارخانے اسی اسلوب پر قائم ہیں۔
	غضب ہے کہ جس شخص کے متعلق خاتم الانبیائﷺ نے دو چار نہیں‘ دس بیس نہیں‘ ایک سو اسی(۱۸۰) علامات ونشانات امت کو بتلائے ہوں۔ امت کو اب بھی اس کی تعیین میں شبہ رہے اور آپﷺ کے صاف وصریح ارشادات کو استعارات ومجاز کہہ کر ٹال دے:
ہرگز باور نمے آید زروئے اعتقاد
ایں ہمہ ہاگفتن ودین پمیبر داشتن
	بلکہ بلاشبہ یہ آنحضرتﷺ کی صریح تکذیب اور قرآن وحدیث کو جھٹلانا ہے۔
	 (نعوذباﷲ منہ)
	یا اﷲ توہماری قوم کو عقل دے اور عقل سے کام لینے کی توفیق دے کہ اس جیسے بدیہیات کے انکار میں مبتلا نہ ہوں۔
واﷲ الھادی وعلیہ التکلان
					العبد الضعیف
				محمد شفیع الدیوبندی غفرلہ ولوالدیہ ومشائخہ
					مدرس دارالعلوم دیوبند
					شعبان۱۳۴۶ھ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter