Deobandi Books
(current)
View
List
Grid
Books
All Tables
Authors
Books
Categories
Publishers
Brailvi Books
Wahhabi Books
Contact
Privacy Policy
تلاش
متن
فہرست
Deobandi Books
خطبات حکیم الامت رحمہ اللہ جلد 27
ﻓﮩﺮﺳﺖ ﻣﻀﺎﻡیﻥ
78
- 441
ایک پردیسی مولوی کی حکایت حرص و طمع کا انجام
x
کﺗﺎﺏ ﺗﻼﺵ کﺭیں
ﻧﻤﺒﺮ
ﻣﻀﻤﻮﻥ
ﺻﻔﺤﮧ
ﻭاﻟﺪ
1
فہرست
1
0
7
تعظیم العلم
18
1
8
تقسیم العلم
18
7
9
خطبہ ماثورہ
19
8
10
وعظ کا اصل مقصود
19
8
11
دلائل توحید
20
8
12
مسئلہ تصور شیخ
20
8
13
ایک فطری امر
21
8
14
اکثر اشکالات کا سبب
22
8
15
ضال کے معنی و مفہوم
22
8
16
گمراہ اور تسخیر کے دو معنی
23
8
17
شرف انسان کا مبنی
24
8
18
شرف نسب پر فخر جائز نہیں
25
8
19
ہر انسان کی استعداد
25
8
20
اشرف المخلوقات کا مطلب
26
8
21
تفسیر عجیب
26
8
22
انسان کی مثال
27
8
23
خلق عالم کا مقصود
28
8
24
انسان کا کام
28
8
25
اہل مناظرہ کے اشکال کا جواب
29
8
26
موجد کا کام
30
8
27
متعدد عبادات میں حکمت
33
8
28
کسی حال پر انسان کو قرار نہیں
33
8
29
انسان کی چلبلی طبیعت
34
8
30
انسان کی حالت
34
7
31
بچوں کی ضد
35
30
32
تین ہٹوں کا پورا کرنا مشکل ہے
35
30
33
اللہ تعالی کی رحمت عظیمہ
36
30
34
مستقبل کی باتوں کے پہلے جاننے کا انجام
36
30
35
میزبان کے لیے ایک ضروری ہدایت
38
30
36
حضرت امیر معاویہ اور ایک بدوی کی حکایت
39
30
37
جنت کو پہلے پیدا کرنے میں حکمت
39
30
38
معبود ہونے کے لیے خالق ہونا ضروری ہے
40
30
39
اہل عرب وجود صانع کے منکر تھے
41
30
40
سارا قرآن دلائل توحید سے بھر پور ہے
41
30
41
عبادات کی فرد اعظم توحید ہے
42
30
42
نعمت کی دو قسمیں
43
30
43
نعم باطنیہ
44
30
44
بالغ احکام شرعیہ کا مکلف ہے
45
30
45
جدال کی دو قسمیں
46
30
46
ایک مد فاضل کی حکایت
46
30
47
ایک لطیفہ
48
30
48
انبیاء و اولیاء مصبیت سے پریشان نہیں ہوتے
48
30
49
زاہر صحابی کی حکایت
49
30
50
حضرت رابعہ بصریہ رحمہا اللہ کا مذاق
50
30
51
یار جس حال میں رکھے وہی حال اچھا
51
30
52
حکایت حضرت شبلی
52
30
53
یک دم بہ خدا بودن کا مفہوم
53
30
54
حضرت سلیمان علیہ السلام کی دعا سلطنت کی عجیب تفسیر
53
30
55
حضرات صحابہ اور بعض اولیاء امت کی شان
54
30
56
مولانا جامی اور حضرت خواجہ عبیداللہ احرار کی حکایت
54
30
57
کاملین کے پاس دنیا کی حقیقت
55
30
58
حضرت امام اعظم کی اپنے صاحبزادہ کو نصیحت
56
30
59
آدمیت روح انسانی پر موقوف ہے
57
7
60
حقیقی اور نفلی انسان کا فرق
57
59
61
اعتبار کا فرق
58
59
62
شیخ سدو کے بکرے کو حلال کہنے والے علماء کی حکایت
59
59
63
تحصیل علم کی اصل غرض محض رضاء الہی ہے
60
59
64
ایک فضول بحث میں اضاعت وقت
61
59
65
اعانت معصیت بھی گناہ ہے
62
59
66
مفتی کو مسائل کا تابع نہ ہونا چاہیے
63
59
67
مسئلہ بتانے میں مولانا عبدالقیوم کا معمول
63
59
68
مسائل کی تحقیق میں حضرت حاجی صاحب کا ارشاد
64
59
69
حضرات اکابر دیو بند کی بے نفسی
65
59
70
حضرت شیخ الہند کی ظرافت
66
59
71
نااہل کو علم دین پڑھانے کا انجام
66
59
72
اہل مدارس سے خطاب
67
59
73
جدال فی اللہ سب سے زیادہ مذموم ہے
68
59
74
بقدر ضرورت علم دین حاصل کرنے کا طریق
69
59
75
مستورات کے لیے طریق تحصیل علم دین
70
59
76
غرض پرستی کے بھیانک نتائج
70
59
77
ساری مصلحتوں اور تدبیروں کی جڑ
71
59
78
استخلاف کی غایت
72
59
79
آمین کہنے والا دعا میں شریک ہوتا ہے
73
59
80
مسلمان کی اصل کامیابی
74
59
81
صراط مستقیم ہونے کا نفع
75
59
82
جنٹلمینوں کا عجیب مرض
75
59
83
شریعت پر عمل کرنے والا بادشاہ ہے
76
7
84
سلطنت تقرب الی اللہ کا سبب نہیں
77
83
85
ایک پردیسی مولوی کی حکایت
78
83
86
حرص و طمع کا انجام
78
83
87
ایک لطیفہ شب دیگ
79
83
88
شیخ ابن عربی کا مقام
79
83
89
امام غزالی کی وقعت و عظمت
80
83
90
علم حقیقی کی شان
81
83
91
علم حقیقی حاصل کرنے کا طریق
81
83
92
ایک گودنے والے کی حکایت
82
83
93
مشائخ کاملین کا مشفقانہ آپریشن
83
83
94
ضرورت علم نافع
84
83
95
جملہ علوم درسیہ کی ضرورت
84
83
96
اقسام علم
85
83
97
خلاصہ وعظ
85
83
98
طلب العلم
87
83
99
خطبہ ماثورہ
88
83
100
ایک مہتم بالشان امر
88
83
101
حرص کا خاصہ
88
83
102
علم معین کی مثال
89
83
103
علم کاحقیقی مفہوم
89
83
104
کلام شارع میں ہر جملہ خبریہ سے جملہ انشائیہ مقصود ہے
90
83
105
طلب دنیا دنیا ہے
90
83
106
طلب علم میں حرص کے اختیار کرنے کا حکم
91
83
107
کسب اور طلب میں فرق
92
83
108
دین ایک قانون الہی ہے
92
83
109
ہر امر میں قانون شریعت پر عمل کرنا ضروری ہے
93
83
110
دنیوی معاملات و معاشرت خارج از شریعت نہیں
93
7
111
وجوہ مسائل کے درپے ہونا بڑا خبط ہے
94
110
112
کرایہ دار قصائی سے سستا گوشت خریدنے کا حکم
95
110
113
لفظ بندگی کہنا شرک ہے
96
110
114
سلام کو بے تمیزی کہنا کفر ہے
97
110
115
منتظر سلام رہنا تکبر کی علامت ہے
97
110
116
فقراء کا تکبر عجیب ہے
97
110
117
احکام سے واقفیت حاصل کرنا ضروری ہے
98
110
118
اللہ تعالی صحیح اور غلط کے مقید نہیں
98
110
119
غیر عربی دانوں کو فضیلت دین کے حصول کا طریق
100
110
120
دینی مدرسہ کے سبب جملہ اہل بستی پر رحمت خداوندی
100
110
121
اللہ کے نام لینے کا اثر
101
110
122
مستورات کے لیے حصول علم کا دین کا دستور العمل
102
110
123
نعمت مدرسہ کی قدر اور شکر گزاری
102
110
124
مردوں کے لیے تحصیل علم دین کا دستور العمل
103
110
125
خلاصہ وعظ
104
110
126
الہدی و المغفرۃ
105
110
127
اسباب مغفرت کو اختیار کرنے کی ضرورت
107
110
128
معاصی کے اصل اسباب
108
110
129
مغفرت کا حاصل
109
110
130
ضرورت فکر اصلاح
110
110
131
معاملات و معاشرت میں تعلیم اعتدال
110
110
132
عارفین کی نظر موجودہ کمالات پر نہیں ہوتی
111
110
133
پٹھانوں کی سادگی
112
110
134
بزرگوں کے نقص کی مثال
114
110
135
صاحب کمال کی علامت
115
110
136
لیڈران قوم کو مسائل نماز بھی معلوم نہیں
116
110
137
حضرات اہلحدیث اور حدیث النفس
116
7
138
کھیت میں نماز کا قصر
117
137
139
علم شرعی کا مفہوم
118
137
140
دنیائے ملعونہ
118
137
141
ایک لیڈر کا تیمم
119
137
142
موٹر میں بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز نہیں
120
137
143
عاجزی کا نفع
120
137
144
اسباب میں فی نفسہ کوئی تاثیر نہیں
121
137
145
حق تعالی شانہ کے سامنے اسباب کی مثال
122
137
146
مثنوی کی ظاہری فصاحت و بلاغت
122
137
147
مثالوں کے بیان کرنے کا نفع
123
137
148
حضرت بایزید کی مغفرت کا سبب
124
137
149
مریض کو ہر عضو کا علاج ضروری ہے
124
137
150
کلام پاک میں مکرر آیات کے اعتراض کا عجیب جواب
125
137
151
دیہاتی اور عاقل فلسفی کے ادراک کا فرق
126
137
152
امراض روحانی
126
137
153
عطائے حق کی ناشکری
126
137
154
ہماری حقیقت ہی کیا ہے
128
137
155
مقام عبرت
129
137
156
توحید کا ایک خاص مرتبہ عارفین کے ساتھ مخصوص ہے
130
137
157
ضیاء القلوب عجیب متن ہے
130
137
158
محب کا حال
131
137
159
مسلمانوں میں صفائی معاملات کا فقدان ہے
131
137
160
ایک بیوہ کا کلمہ کفر
132
137
161
دور حاضر کی نئی تفسیر
133
137
162
متعدد ناقص کا مجموعہ کامل نہیں بن سکتا
133
137
163
ہر مسلمان کو علم دین کی ضرورت ہے
134
137
164
علم کی غایت عمل ہے
134
7
165
حکم عموم الفاظ پر ہوتا ہے
135
164
166
اردو میں مسائل پڑھنے کا طریقہ
135
164
167
بقدر ضرورت علم دین کا حاصل کرنا فرض ہے
136
164
168
حفظ قرآن کی فضیلت
136
164
169
جنت کی ڈگری بھی حاصل کرو
138
164
170
وجود عالم کی محافظ حمایت
138
164
171
صرف مؤذن پکی پکائی روٹی کھا سکتا ہے
139
164
172
جہل و ضلالت موجب وعید ہے
141
164
173
علماء کے وقت میں خیر و برکت
142
164
174
غیر عالم کے وعظ میں مفاسد
144
164
175
اختاری کہنے سے کس صورت میں طلاق واقع ہوتی ہے
146
164
176
فقہ کا فن بہت دقیق ہے
146
164
177
تلعب بالمذہب حرام ہے
147
164
178
نااہل کو وعظ کہنے کی اجازت نہیں دینا چاہیے
147
164
179
سخت وعید
148
164
180
مہتمم مدرسہ کی رپورٹ
149
164
181
ضرورۃ العمل فی الدین
150
164
182
خطبہ ماثورہ
151
164
183
تین جزو کا بیان
151
164
184
کشف قبور کوئی کمال نہیں
152
164
185
فیض کی دو قسمیں
154
164
186
الفاظ قرآنی کے حقوق
154
164
187
تلاوت کی تین غلطیاں
155
164
188
قرآن پاک تجوید سے پڑھنے کی ترغیب
156
164
189
قرآن شریف کی خاصیت
158
164
190
قوانین کی دو قسمیں
159
164
191
حضرات متبعین کے علوم کا فرق
160
164
192
فن داں اور غیر فن داں کا فرق
161
164
193
یطیقونہ کے دو جواب
163
164
194
تہذیب کی حقیقت
163
164
195
حکمت اور علت میں فرق
164
7
196
حق تعالی شانہ سے محبت پیدا کرنے کی ضرورت
165
195
197
احکام خداوندی کی ضرورت عظمت کا استحضار
165
195
198
حکایت حضرت مولانا احمد حسن صاحب امروہویؒ
166
195
199
ہر مقام کی شب قدر کو فضیلت حاصل ہے
168
195
200
دین کی طلب نہ ہونے پر اظہار افسوس
168
195
201
پردے سے گھبرانا عجیب بات ہے
170
195
202
قربانی کی حکمت
170
195
203
حضرت نجم الدین کبری ؒ کی حکایت
171
195
204
تفسیر آیت متلوہ
172
195
205
فقہاء کے اجتہاد کی مثال کا فرق
172
195
206
علم دین کا ثمرہ
173
195
207
مولویت کے لیے انتخاب صحیح کی ضرورت
173
195
208
عالمگیر کی مدبرانہ رحمدلی
175
195
209
عورتوں کیلئے طریق تعلیم دین
176
195
210
تصوف کی حقیقت
177
195
211
رسول اکرمﷺ کے حقوق
178
195
212
تفاضل الاعمال
179
195
213
خطبہ ماثورہ
180
195
214
ایک ضروری مسئلہ
180
195
215
حسانات باہم تفاضل ہیں
181
195
216
افضل کی تعیین میں غلطی
182
195
217
تقرر طعام طالب علم کی فضیلت
183
195
218
دربار رسالت ﷺ سے حضرت شاہ ولی اللہ ؒ کو تین امور کا حکم
183
195
219
تعمیر مساجد میں نیت تفاخر
185
195
220
عبدیت کا مفہوم
186
195
221
تخلیق انسان کا مقصد اعظم
186
195
222
انتظار نماز میں ثواب
188
7
223
ہر عمل کی غایت
188
222
224
دوستوں کا دل خوش کرنا بھی عبادت ہے
188
222
225
رسول اللہ ﷺ کا معمول
189
222
226
حضرت یحیی اور حضرت عیسی علیہما السلام کی حکایت
190
222
227
تبسم سرکار دو عالم ﷺ میں حکمت
190
222
228
حضرت عارف رومی کے ایک شعر کا مفہوم
191
222
229
بزرگی کی حقیقت
191
222
230
کم کھانا بزرگی کی علامت نہیں
192
222
231
مراتب کو سمجھنے کے لیے بصیرت کی ضرورت
192
222
232
اللہ تعالی کے نام کی برکت
193
222
233
ذکر اللہ کے لیے ترک ملازمت کی ضرورت نہیں
194
222
234
یہ مصیبت بڑی مصیبتوں کو دور کرتی ہے
194
222
235
شان مشیخت
194
222
236
ایک سرحدی عابد کی حکایت
195
222
237
کیفیات کو مطلوب سمجھنا غلطی ہے
196
222
238
اعلائے کلمۃ اللہ کی رفعت
198
222
239
فضیلت ایمان
200
222
240
ایمان کی عجیب مثال
200
222
241
مسلمان کے افضل ہونے کی عجیب مثال
201
222
242
اصلاح خلق کی فضیلت
202
222
243
نسبت کے بقاء کا سبب
202
222
244
خلاصہ وعظ
202
222
245
سیئات میں استفتاء کی ضرورت
203
222
246
صرف تذکیر مطلوب ہے
204
222
247
دعوات عبدیت کا چوتھا وعظ ملقب بہ
205
222
248
بفضل العظیم
205
222
249
خطبہ ماثورہ
206
222
250
فضیلت علم
206
222
251
قانون الہی کی وسعت
206
222
252
قانون خداوندی کو جاننے کی ضرورت
207
222
253
سات برس کی عمر میں حکم نماز کی حکمت
208
222
254
زیادت علم کے لیے دستورالعمل
208
222
255
اہل علم کی شان
209
222
256
علم دین اور فرض کفایہ
211
7
257
حضرات علماء سے ضروری مسائل پوچھنے کی ضرورت
212
256
258
عورتوں کو دیندار بنانے کا طریقہ
213
256
259
علم دین کی ضرورت
214
256
260
دنیا کی مذمت
214
256
261
مال اور علم میں فرق
217
256
262
علم اور دنیا
218
256
263
حضور ﷺ کی دنیا سے احتیاط
220
256
264
شان نزول
221
256
265
رسول اکرم ﷺ کی عصمت
221
256
266
قرآن پاک کے ایک مشکل مقام کی تفسیر
222
256
267
علم کی دو قسمیں
223
256
268
احکام کی دو قسمیں
224
256
269
علم واقعات بھی علم دین ہے
225
256
270
واقعات جاننے کی ضرورت
225
256
271
علماء کو اپنے زمانے کے طبائع اور واقعات کا علم ضروری ہے
226
256
272
حضرات فقہاء کی وسیع الظرفی
227
256
273
اجتہاد ہر ایک کے بس کی بات نہیں
228
256
274
علم دین سے دین و دنیا کا نفع
230
256
275
نماز باجماعت کا خاصہ
231
256
276
علم کی قسمیں
232
256
277
کتب سلوک داخل نصاب کرنے کی ضرورت
233
256
278
خلاصہ وعظ
233
256
279
تنبیہات وعظ
234
256
280
تنبیہ اول
234
256
281
تنبیہ ثانی
234
256
282
تنبیہ ثالث
234
256
283
اشرف العلوم
235
256
284
خطبہ ماثورہ
236
256
285
تفسیر آیت متلوہ
241
256
286
اہل کی دو قسمیں
250
256
287
فقہ کی تعریف
252
7
288
علوم مکاشفہ اور علوم معاملہ کی مثال
253
287
289
عملیات کے مؤثر ہونے کے لیے شرط اجازت نہیں
256
287
290
فاتحہ صرف کھانے پینے کی چیزوں پر دیتے ہیں
257
287
291
اردو وظائف سے متعلق عوام کا اعتقاد
258
287
292
تعویذ کے بارے میں عوام کا غلو
259
287
293
دعا کرنے کا شیطانی وسوسہ
260
287
294
وکیل کی مخالفت الی الشر کی اجازت نہیں
261
287
295
قبولیت دعا کا مفہوم
262
287
296
عطف تفسیری
265
287
297
تنزیل اور تعلیم
265
287
298
کتاب و حکمت
266
287
299
زبانوں کی دو قسمیں
267
287
300
حاصل آیت
269
287
301
اجتماع صالحین کی دو صورتیں
269
287
302
اردو میں خطبہ پڑھنا جائز نہیں
270
287
303
عجیب بلاغت
272
287
304
حقوق نفس میں حکمت
273
287
305
حکایت حضرت غوث اعظمؒ
275
287
306
نعمائے آخرت کی رغبت
276
287
307
دوران حج تجارت کی نیت
277
287
308
فی الدنیا حسنہ کا مفہوم
277
287
309
فضل عظیم صرف علوم دینیہ ہیں
279
287
310
فضل العلوم اور اشرف العلوم
280
287
311
سالار بخش نام کی تاویل
283
287
312
علماء اور طلباء کو نصیحت
283
287
313
ایک بزرگ کی حکایت
285
287
314
شکر المثنوی
286
287
315
خطبہ ماثورہ
287
287
316
سبب وعظ
287
287
317
شکر کا مفہوم
288
287
318
توحید ذاتی صفاتی اور افعالی
288
287
319
تین امہات مسائل
289
287
320
اللہ تعالی کا کمال غلبہ و قدرت
290
287
321
آیت مبارکہ کے دقیق نکات
290
7
322
اللہ تعالی کی ہستی کی دلیل
292
321
323
قہر کی دو قسمیں
293
321
324
مستی روحانی اور مستی شہوانی میں فرق
293
321
325
عذرگناہ بدتر از گناہ کا مفہوم
294
321
326
اصرار معصیت کے ساتھ نسبت مع اللہ باقی نہیں رہتی
294
321
327
مؤثر حقیقی اللہ تعالی ہیں
294
321
328
لفظ رحمت کا مفہوم
295
321
329
تھانہ بھون میں ریل جاری ہونے کی تاریخ
295
321
330
بعض اوقات کفار کے ہاتھ سے نعمت پہنچنا
296
321
331
رحمت کا اطلاق نبوت پر بھی ہے
298
321
332
حافظ قرآن ہونا علم تفسیر میں معین ہے
298
321
333
نبوت ناقابل انقسام منصب ہے
300
321
334
رویائے صالحہ کے نبوت کے چالیسواں جزو ہونے کا مفہوم
300
321
335
مثنوی مولانا روم مضامین حقہ سے لبریز ہے
300
321
336
اہل کمال اور غیر اہل کمال کے غلبہ حال میں فرق
301
321
337
عارف رومی اور ان پر غلبہ حال
302
321
338
مثنوی کا ایک خاص کمال
303
321
339
صحت و فساد مذاق
304
321
340
حسن معنوی ایک ذوقی امر ہے
304
321
341
مثنوی سمجھنے کے لیے ذوق سلیم کی ضرورت
306
321
342
کلید مثنوی لکھنے کا سبب
307
321
343
مولانا حبیب احمد صاحب کو مثنوی سے مناسبت
307
321
344
چھوٹی اور بڑی ہر نعمت پر اظہار شکر کی ضرورت
308
321
345
شارحین مثنوی کی شکر گزاری اور انہیں ہدیہ سے نوازنا
308
321
346
مولانا حبیب احمد صاحب کو مفتاح مثنوی کے لقب سے نوازنا
309
321
347
وعظ کا نام شکر المثنوی تجویز فرمانا
309
321
348
کلید مثنوی کی تکمیل پر تقسیم مٹھائی
310
321
349
آیت متلوہ کی عجیب و غریب تفسیر
311
321
350
حق تعالی شانہ کے ہر امر میں حکمت و مصلحت ہوتی ہے
312
321
351
خاتمہ بر دعائے خیر
314
321
352
سلسلہ حسن الموعظت کا وعظ ہشتم
315
321
353
مظاہر الاحوال
315
321
354
خطبہ ماثورہ
316
321
355
علم کا مقصود اصلی عمل ہے
316
7
356
حالی پیدا کرنے کی ضرورت
317
355
357
حال کا مفہوم
319
355
358
حال اور مقام کی تحقیق
319
355
359
ضابطہ کا تعلق حقوق کے ادا کرنے کے لیے کافی نہیں ہے
320
355
360
محبت اورتعلق ایک وجدانی شے ہے
321
355
361
جس طرح اولاد بیوی وغیرہ کے حقوق ہیں اسی طرح حق تعالی کے بھی ہیں
321
355
362
محبت کا انحصار تین باتوں پر ہے
322
355
363
محض دعوی محبت کافی نہیں
323
355
364
عبادت کے مقبول ہونے کی علامت
324
355
365
غلام نمازی اورآقا بے نمازی کی حکایت
325
355
366
حق تعالی جھوٹ موٹ نام لینے سے بھی عنایت فرماتے ہیں
326
355
367
محبوب حقیقی کو چھوڑ کر دوسروں کی طرف توجہ کرنے سے غیرت حق کو جوش ہوتا ہے
326
355
368
مجاہدہ و مشقت پر وعدہ ہدایت ہے
328
355
369
طلب صادق اور غیر صادق کی پہچان
328
355
370
طلب نری تمنا کا نام نہیں
328
355
371
حال کی تحصیل میں مشقت چند روزہ ہے بعد کو راحت ہے
329
355
372
طلب حق میں لگ جانے اور رہبر کامل کے دامن پکڑنے سے دولت ملتی ہے
330
355
373
خدائے تعالی کی راہ میں اکثر احدی ہو رہے ہیں
331
355
374
دینی مقاصد کے مجاہدے کبھی بے ثمرہ نہیں ہوتے
332
355
375
ایک مورثی پیر کی حکایت
333
355
376
عمل کے بعض ثمرات خاص عامل ہی کو ملتے ہیں
334
355
377
ایک حبشی کے آئینہ پانے کی حکایت
335
355
378
حکایت جوحی
336
355
379
ایک گھوڑے کے مالک کی حکایت
336
355
380
اشعب طماع کی حکایت
337
355
381
اہل علم میں اخلاق حسنہ کی کمی پر اظہار افسوس
337
355
382
اعمال شرعیہ کے طبیعت ثانیہ کے حصول کا طریق
338
355
383
دین کے واسطے امراء کی طرف مائل نہ ہونا چاہیے
339
355
384
دین کی محبت غنی ہے
339
355
385
محبت کا اثر
344
355
386
علم و جہل کے معنے
345
355
387
دوام ترک معاصی عادۃ حال کے پیدا کرنے پر موقوف ہے
347
7
388
اعمال شرعیہ کے طبعی نہیں بنتے
349
387
389
ہر قل کے رسول ﷺ کے بارہ میں سوال و جواب
349
387
390
حضرت جنید ؒ سے مشکل سوال کا جواب
350
387
391
عارف سے نہ گناہ ہوتا ہے نہ بعد ہوتا ہے
350
387
392
شاہ سنجر کی حکایت
353
387
393
وصول الی اللہ حاصل کرنے کا طریقہ
355
387
394
حصول حال کا طریق
355
387
395
شیوخ کی خدمت میں رہنے کے آداب
357
387
396
نادان کی خدمت سے بجائے راحت کے کلفت ہوتی ہے
358
387
397
موانع کا طریق اور ان کے ترک کی تدبیر
359
387
398
مظاہر الاحوال نام رکھنے کا سبب
359
387
399
دعا کی ضرورت
359
387
400
مفتاح الخیر
361
387
401
خطبہ ماثورہ
362
387
402
حکمت کی فضیلت
362
387
403
حکمت سے مراد حقیقت شناسی
362
387
404
مسئلہ وقوع قیامت عقلی ہے
363
387
405
تفسیر آیت متلوہ
364
387
406
حجۃ الاسلام حضرت نانوتویؒ کے علوم کی شان
366
387
407
علم دین کو خیر کثیر کہنے کا سبب
367
387
408
تبدیل سیئات بہ حسنات کا مفہوم
368
387
409
کنجی کی خاصیت
369
387
410
مفتاح خیر ہونا ضروری ہے
371
387
411
خلوص کی برکت
373
387
412
حالت اضطرار میں تلوار اٹھانے کی اجازت دی گئی
373
387
413
دنیا کے تارک حقیقی کو بشارت
375
387
414
کار خیر میں ایک خاص کشش ہے
375
387
415
دل کی حیات علم دین سے ہے
376
387
416
چندہ پر زور دینے کا نتائج
377
387
417
تعداد مدارس کہاں مضر نہیں
378
387
418
مدرسہ مفتاح العلوم کا افتتاح
380
7
419
وعظ کا نام
381
418
420
تقلیل الکلام
382
418
421
خطبہ ماثورہ
383
418
422
مجاہدات حکمیہ کی چار قسمیں
383
418
423
اعتکاف سنت علی الکفایہ کا سبب
383
418
424
مجاہدات تسہیل اعمال کا ذریعہ ہیں
384
418
425
کیفیات مقصود طریق نہیں
385
418
426
خلوص روح اعمال ہے
386
418
427
وسوسہ کے ساتھ بھی ذکر نافع ہے
387
418
428
طلب خدا کی تفسیر
388
418
429
رضا کی طلب ہی طلب الہی ہے
389
418
430
جنت لوازم رضا سے ہے
390
418
431
ایک بزرگ کی حکایت
391
418
432
دشنام محبت
392
418
433
کیفیات کے مزے میں پڑنے کی نشانی
393
418
434
سوز و درد بھی قاصد ہے
394
418
435
عبادات کے مقبول ہونے کی علامت
396
418
436
اہل اللہ کے خذلان سے توفیق سلب ہو جاتی ہے
397
418
437
استعداد کا اختلاف مسئلہ قدر کی طرف راجع ہے
400
418
438
اللہ تعالی کے اسرار
401
418
439
اہل اللہ نعیم دنیا بلا مشقت ملتی ہے
402
418
440
اہل زبان کی برابری کا دعوی غلط ہے
403
418
441
گاؤں والوں کو خلوص مشکل سے حاصل ہوتا ہے
404
418
442
حضرت ابراہیم بن ادھمؒ کی حکایت
406
418
443
نیت کا اجر
406
418
444
ملا جیون کی حکایت
408
418
445
امور دین میں ہمت سے کام لینے کی ضرورت
408
418
446
زہد کے لیے ترک لذات کافی نہیں
410
7
447
حضرت عیسی و حضرت یحیی علیہما السلام کی قوت مردانگی
411
446
448
تمام کمالات میں حضورﷺ جملہ انبیاء علیہم السلام سے افضل ہیں
411
446
449
حضور علیہ الصلوۃ و السلام کا کمال زہد
412
446
450
حضور علیہ الصلوۃ و السلام کے نکاحوں میں حکمت
412
446
451
بیبیوں کے دو قسم کے تعلقات
413
446
452
ناز برداری کے ساتھ رعب کا جمع کرنا سرسری بات نہیں
413
446
453
سب ازواج مطہرات رضی اللہ عنھن سے حضور ﷺ کا ظاہری برتاؤ
415
446
454
حضور علیہ الصلوۃ و السلام کی حضرت عائشہ سے نکاح میں حکمت
415
446
455
ترک لذات زہد کے لیے لازمی نہیں
417
446
456
شکم سیر ہو کر کھانے سے روح صوم باطل نہیں ہوتی
418
446
457
ایک ماہ کا مجاہدہ اصلاح نفس کے لیے کافی ہے
419
446
458
ٹھنڈا پانی پینے میں حکمت
419
446
459
فکر موت کے ساتھ ایک بزرگ دین کی قوت کی گولی کا استعمال
420
446
460
علوم قلبی
421
446
461
حدیث انہ لیغان علی قلبی کا مفہوم
422
446
462
روزہ میں شان تنزیہ کا ظہور ہے
423
446
463
نماز میں شان عبدیت کا کامل ظہور ہے
425
446
464
تقلیل کلام کا مطلب
426
446
465
جریح عابد کی حکایت
427
446
466
عوام کے اعتقاد کا کچھ اعتبار نہیں
429
446
467
ضروری باتوں کی تفسیر
430
446
468
روزہ میں تقلیل کلام کی صورت
431
446
469
رمضان میں ترغیب تلاوت کا راز
432
446
470
مثنوی مولانا روم ؒ کی شوکت اور حلاوت
434
446
471
تلاوت قرآن کی صورت میں تقلیل کلام
434
446
472
قوت نطق بڑا جوہر ہے
435
446
473
تلاوت قرآن اور قوت گویائی
435
446
474
تحلیہ اور تخلیہ
436
7
475
حکماء یورپ اور حکماء یونان کا طریق علاج
436
474
476
تحلیہ اور تخلیہ کی ساتھ ساتھ ضرورت
437
474
477
حضرات نقشبندیہ و چشتیہ کا مذاق اختلاف
438
474
478
شریعت مقدسہ میں تمام مجاہدات کی رعایت
439
474
479
قلب کا بالکل خالی ہونا اچھا نہیں
440
474
480
خلاصہ وعظ
441
474
481
دعا
441
474