سمجھا گیا ان کی عزت اور انکا دین تباہ ہوگیا …نمونہ کے طور پر ایسے گھروانوں کے چند واقعات ملاحظہ ہوں۔
واقعہ نمبر ١: حضرت قاری مولانا… صاحب زید مجدہم جو ایک بہت بڑے اللہ والے کے خلیفہ مجاز بھی ہیں … ایک بہت بڑے مرکزی مسجد کے امام وخطیب اور ایک جامعہ کے رئیس اور روحِ رواں بھی ہیں …نے بندے کو بتایا … ایک دن دفتر میں ایک عورت اپنے جوان بیٹے کو ساتھ لا کر کہنے لگی … یہ میرا بیٹا ہے …اسکی شادی ہوئی ہے… لیکن تعجب کی بات ہے … جب اسکی بیوی میکے والدین ملنے جاتی ہے …اس کی ساس ہمارے ہاں پہنچ جاتی ہے…میں حیران تھی …بیٹی گھر میں چھوڑ کر یہاں کس مقصد سے آتی ہے؟…یہ عُقدہ مجھ پر نہ کھلتا تھا …ایک دن حسبِ معمول جب اِسکی بیوی میکے گئی …اور یہ آٹپیکی…تو میں کسی کام سے پڑوس میں گئی …واپس آکر کیا دیکھا …بیٹے کا کمرہ بند ہے … اندر کی جانب کنڈی لگی ہوئی ہے … دروازے سے جھانکر ایک حیا سوز منظر…گمراہی اور بے غیرتی کا… علم ناک واقعہ دیکھا … واقعہ کیاتھا ؟ … داماد اور ساس زنا میںمشغول ہیں …میرا تعجب ختم ہوا …عُقدہ لاتنحل حل ہوا … ساس چلی گئی…بیٹے سے پوچھا … یہ کیا بے حیائی؟ …شریعت کی بغاوت ؟ …کہا … امی جان …اس سے میرا یہ تعلق شادی سے پہلے کا ہے…لڑکی بھی اس شرط پر دی ہے کہ شادی کے بعد بھی یہ تعلق برقرار رہے گا …میں شرط اور وعدے سے مجبور ہوں …جنا ب قاری صاحب یہ ہے میرا بیٹا اور یہ ہے اس کا قصہ …آپ فرمائیں شریعت کیا حکم دیتی ہے؟
فائدہ: قارئینِ کرام !بد نظری ،بے پردگی ،عریانی اور ناجائز اختلاط کا انجام کیا ہوتا ہے ؟ … بعض اکابر رحمہم اللہ تعالیٰ سے سنا تھا …سکھوں کے ہاں بیوی اور بھابی میں فرق نہیں ہوتا … جب ایک بھائی کی شادی ہو جاتی ہے …گویا سب کی ہوگئی…فرمایا !…ایک لڑکی سکھ کے لڑکے سے بیاہ گئی …اس کے چار پانچ بھائی بھی تھے …سب حق سمجھ کر وصول کرتے رہے …کئی مہینے گزر گئے …ایک دن لڑکی ساس سے کہنے لگی … اماں!…آپ کے بیٹوں میں میرا شوہر کون ہے؟…اتنے مہینے گزر گئے مجھے پتہ نہیں چل رہا …سب برابر استعمال کرتے ہیں …ساس نے کہا ! واہ پگلی …میرے بال سفید ہو گئے آج تک مجھے پتہ نہیں چلا کہ میرا شوہر کون ہے؟ …اور تو ابھی سے پوچھ رہی ہے۔
فرمایا :ایک سکھ فوج میں تھا… ایک سال سے چھٹی پر گھر نہیں گیا تھا … اچانک مٹھائی تقسیم کی …کیوں؟…میرا بیٹاپیدا ہوا ہے …کیسے؟… جب کہ سال سے زیادہ مدت ہو گئی کہ آپ چھٹی پر گئے ہی