Deobandi Books

مسائل زکوۃ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

2 - 432
(ج)’’بے شک اللہ نے ایمان والوں سے ان کی جانیں اور ان کے مال خرید لئے ہیں کہ ان کے بدلے میں ان کے لئے جنت ہے‘‘(۹:۱۱۱)
سوال نمبر:۔۲
اگر جواب اثبات میں ہے تو کیا یہ منا سب نہیں ہوگا کہ شرح زکوٰۃکو اس کی مروجہ سطح سے اٹھا کر اس سطح پر لے جا یا ئے جو ان آیات کے مفہوم کے قریب تر ہو؟
سوال نمبر:۔۳
اگر مقاصد زکوٰ ۃ کو (وہ آٹھ مصارف جو قرآن نے بیان کئے ہیں)آج کے حالات میں شرح زکوٰۃ پورا کرنے سے قاصر ہو تو ہم کس چیز کو فوقیت دیں گے؟ان مقاصد کو کلام اللہ نے متعین کئے ہیں یا شرح زکوٰۃ کو جو انفاق کا تقاضا کر نے والی آیات کو مندرجہ با لا سے کم تر سطح پر نظرآتی ہیں ‘‘۔
سوال نمبر:۔۴
کلام پاک نے ’’اموال فے‘‘کی تقسیم کا ذکر کرتے ہوئے ایک مالیا تی اصول متعین کیا ہے تا کہ دولت تمہارے با ثروت طبقہ میں ہی گردش نہ کرے ‘‘۔(۵۹:۷)
(اموال فئے)تو ہمارے پاس موجود ہی نہیں کیا اس وجہ سے اس مالیا تی اصول کو نظر انداز کر سکتے ہیں ۔کیا یہ منا سب نہ ہوگا کہ نظام زکوٰۃ کو اس مقصد کے حصول کا زریعہ بنا یا جا ئے ۔
سوال نمبر:۔۵
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter