Deobandi Books

ختم نبوت کے متفرق رسائل ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

49 - 132
	۱۶…… ’’واذاقیل لھم تعالواالیٰ ماانزل اﷲ والی الرسول رأیت المنافقین یصدون عنک صدودًا۰نسائ:۶۱‘‘
	آیات مذکوہ بالا ونیز دیگر آیات کثیرہ سے نہایت صراحت اور وضاحت کے ساتھ دو امر ثابت ہوتے ہیں۔
	ایک یہ کہ قرآن مجید اپنے ماننے والوں کو جس طرح احکام قرآنیہ کی اطاعت کا حکم دیتا ہے۔ اسی طرح آنحضرتﷺ کے احکام کی اطاعت پر مجبور کرتا ہے۔ جیسا کہ آیت نمبر۱ وآیت نمبر۸ سے ثابت ہوتا ہے۔
	دوسرے یہ کہ آنحضرتﷺ کی بعثت کے مقاصد میں سے یہ بھی ہے کہ آپﷺ قرآن مجید کے صحیح مطالب وصحیح تفسیر بیان فرمائیں ۔جیسا کہ آیت نمبر ۹ونمبر۱۰ سے ثابت ہے۔
	اسی لئے جب کسی آیت کے متعلق آپﷺ سے کوئی تفسیرمنقول ہو تو اس کے مخالف کوئی دوسری تفسیر ہر گز قابل التفات نہ ہوگی ۔اگرچہ الفاظ قرآن میں با عتبار لغت کے اس کا احتمال بھی موجودہو۔
	آنحضرتﷺ کے عہد مبارک سے آج تک تمام امت محمدیہ کا یہی اعتقاد رہا ہے۔ اور اگر کسی نے کبھی اس کے خلاف عقیدہ ظاہر کیا ہے تو اسکو باجماع مسلمین کا فر و مرتد سمجھاگیا اور اس کے ساتھ وہی معاملہ کیا گیا جو کفار و مرتدین کے ساتھ شریعت میں معمول ہے۔
	ایسی ہی تفسیر کے متعلق حق تعالیٰ کا ارشاد ہے:
	’’ ان الذین یلحدون فی آیاتنا لایخفون علینا۰ افمن یلقی فی النار خیرام من یاتی امنا یوم القیامۃ۰ اعملواماشئتم۰ انہ بما تعملون بصیر۰حم سجدہ:۴۰‘‘
	حضرت ابن عباس ؓاس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں :
	’’ھویضع الکلام علی غیر موضعہ اخرجہ ابن ابی حاتم۰(کذافی الاتقان ص۱۹۱ج۲)‘‘الحاد کرنے والا وہ شخص ہے جو کلام کو بے محل استعمال کرے۔
	اور تفسیر روح المعانی میں ہے:
	’’ینحرفون فی تاویل آیات القران عن جھۃ الصحت والاستقامۃ یحملو نھا علی المحامل الباطلۃ وھومرادابن عباس بقولہ یضعون الکلام فی غیر موضعہ انتھی ثم قال فی تفسیر قولہ تعالیٰ) افمن یلقٰی فی النار الایۃ تنبیہ علیٰ کیفیۃ الجزاء (ثم قال فی قولہ) اعملوا ماشئتم تھدید شدید للکفر الملحلدین الذین یلقون فی النار (روح ص ۱۱۲ و۱۱۳ ج۲۴)‘‘
	’’وہ آیات کی تفسیر میں صحت و استقامت سے علیحدہ ہوتے ہیں اور ان کو معانی با طلہ پر محمول کرتے ہیں اور یہی مراد حضرات ابن عباسؓ کی ہے۔ اس ارشادسے کہ وہ لوگ کلام کو بے محل استعمال کرتے ہیں (اس کے بعد حق تعالیٰ کے ارشاد:’’ افمن یلقی فی النار۰الایہ‘‘ کی تفسیر میں لکھا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter