Deobandi Books

مسائل زکوۃ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

1 - 432
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
زکوٰۃ اسلام کی بنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ اسی لئے قرآنِ کریم میں اکثر نماز کے ساتھ زکوٰۃ کا بھی ذکر ہے۔ بعض لوگ زکوٰۃ کے بارے میں شکوک وشبہات پیش کرتے ہیں اور اس کے بارے میں طرح طرح کے سوالات کرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ زکوٰۃ کو عبادت نہیں ایک ٹیکس سمجھا جاتا ہے۔ ایسا ہی ایک طویل سوالنامہ جس کے جوابات مفتی عبدالسلام پیش کرتے ہیں۔ بشکریہ اقرار
سوالنامہ 
سوال نمبر:۔۱	
کلام پاک میں شرح زکوٰۃ اور اموال زکوٰۃ کہیں بیان نہیں کئے گئے جو آیات انفاق فی سبیل اللہ کی مقدار کی طرف اشارہ کرتی ہیں اور جس قربانی کا تقاضا کرتی معلوم ہوتی ہیں کیا مروجہ شرح زکوٰۃ سے خاصِی زیادہ نظر نہیں آتیں۔ مثلاً۔ 
(الف)’’آپ سے پو چھتے ہیں کہ ہم اللہ کی راہ میں کیا خرچ کریں ۔کہو جو ضرورت سے زائد ہو‘‘
(ب) ’’(۲:۲۱۹)اور اللہ تعالیٰ نے تم میں سے بعض کو بعض پر رزق میں برتری دی ہے پھر ایسا نہیں ہو تا کہ جن کو برتری دی گئی ہے وہ اپنی روزی کو اپنے زیر دستو پر لوٹا دیں کہ اس میں وہ سب برابر ہوجا ئیں پھر کیا اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے صریح منکر نہیں ہورہے ۔‘‘(۶:۷۲)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter